دوستو آداب آئیے آج غزل پر مشق کرتے ہیں۔ اس کے لیے طرحی مصرع ہے، شاعر عبد الحمید عدم کا مجھ کو عادت ہے مسکرانے کی ردیف، کی، قافیہ مسکرانے، زمانے، کھانے، دکھانے، جلانے، آنے وغیرہ۔ بحر ہے۔ فاعلاتن مفاعلن فعلن 2122, 1212, 22 شکریہ۔ दोस्तो आदाब आज का तरही मिसरा है। मुझ को आदत है मुस्कुराने की अब्दुल हमीद अदम इस मिसरे की बहर है। 2122, 1212 , 22