کہاں جا رہی ہو صبح سویرے تم آخر رکھا کیا ہے جہاں جا رہی ہو تم؛ کیوں پہنتی ہو یہ سیاہ لِباس خود کو کیا شہزادی سمجھتی ہو تم؛ اب اور کتنا باقی ہے پڑھنا تیرا اُن کو کیا ملا جو اب پڑھ رہی ہو تم؛ ہر رنگ و ڈھنگ پہ میرے سوال بہتروافضل ہے کیا بتا دو تم؛ یہ نظرِ گِدھ جو ہر طرف آرہی ہے نظر اب خود ہی خود کی محافظ ہو تم؛ اے قمّرٓ کچھ ایسا بھی لکھ دے تو ہر کوئ کہے قابلِ تعریف ہو تم " society thinking about a girl, women....