تم اتنا جو مسکرا رہے ہو کیا غم ہے جس کو چھپا رہے ہو آنکھوں میں نمی ہنسی لبوں پر کیا حال ہے کیا دکھا رہے ہو بن جائیں گے زھر پیتے پیتے یہ اشک جو پیتے جا رہے ہو جن زخموں کو وقت بھر چلا ہے تم کیوں انہے چھیڑے جا رہے ہو ریکھاؤں کا کھیل ہے مقدٌر ریکھاؤں سے مات کھا رہے ہو کیفی عظمی #Zindagi #poetry_hub143 Safiya Khan بدیعہ بخاری khan درخشاں