سکوں .. کے دن سے فراغت کی رات سے بھی گۓ۔ تجھے گواں کے بھری کائنات سے بھی گۓ۔ خیال تھا کے تجھے پا کے خود کو دھونڈیں گے۔ تو تو مل نہ سکا خود اپنی ذات سے بھی گۓ dhundenge