محبت میں بے دردی سے آزماتے نہیں ہیں یہاں بیہوش ہی رہنا ہوش میں آتے نہیں ہیں لگےہیں جب سے ہونٹ تیرے ہونٹوں سے ہم اور کسی چیز سے اب موں لگاتے نہیں ہیں نشے کی دنیا کی ساری چیزیں فی کی ہے تیرا نشہ ایسا چڑھا ہے کہ اب ہوش میں آتے نہیں ہیں پہلے بات کرنے کو بھی گھبراتے تھے محفل میں اب تیری باتیں کرنے سے محفل میں روک پاتے نہیں ہیں میں دیکھنا لو جب تک اُنہیں اپنی آنکھوں سے کسی اور کی طرف ہم تب تک نظر اُٹھاتے نہیں ہیں کاش ایسا صنم مل جائے شہرت عشق کرنے کو یہ صرف کتابوں میں ملتے ہیں زندگی میں کیوں آتے نہیں ہیں Mohabbat Mein Bedardi se aazmate nahi Hai#😍