آستین چڑھانا کوئ بری عادت تو نہیں کالر کے بٹن لگانا نشانی شرافت تو نہیں شرافت ک لبادہ اوڑ کر گھومتے ہیں بھیڑیۓ صرف لہجے میں مٹھاس خلوص کی علامت تو نہیں نیتوں کو پہچان چاپلوسی میں مت آ جھک کر ملنے میں خلوصیت تو نہیں کڑوے بول وقتی دل دکھاتے ضرور ہیں روکھے شخص سے امید دغا تو نہیں دنیا داری میں لگ کر بھول جاتے ہیں خالق کو اب اس میں کوئ سازش باطل تو نہیں جس دور میں عوام پریشان بہت ہوں میری نظر میں وہ شخص حاکم تو نہیں ہر اک شخص میں خامی ضرور ہوتی ہے وہ انسان ہے کوئ فرشتہ تو نہیں ساقی پلا جام ابھی کچھ رات باقی ہے چاند ابھی سویا ہے چڑھا سورج تو نہیں #نوجوٹواردو #غزل #شاعری #dpwrites