اگر کبھی مجھے تو مل جاتا اے جان جاناں میں تیرے ھاتھ تو کبھی گال پہ بوسہ دیتی تیری زلفوں میں اپنی انگلیوں کو پھیرتی پھر چوم کے پیشانی گود میں سلا دیتی سینے پہ ھاتھ رکھ کے تیری دھڑکن کو سنتی اپنی سانسوں کو تیری سانسوں سے ملا دیتی نگاھوں سے تمہیں پہلے صحرا کرتی میں پھراپنے لبوں سے تیری تشنگی بجھا دیتی اتنی نچھاور محبت تجھ پہ کرتی اے جاناں کہ تیری سانسوں کو گرما کے تجھے بہکا دیتی شہزادی