بِچھڑنا ھی ھے تجھ کو ، تو کھل کر میرا سامنا کر نظر پھیر کر ، مجھ سے تو ، یوں انجان نہ بن بدل رھا ھے تو ، مجبوریوں کا زرا سہ لیکر سھارا تجھے بالکل اجازت ھے ، کردے مجھے پاگل آوارہ مانتا ھوں بھت قیمتی ھو گیا تو ، جدا مجھ سے ھوکر اچانک گر مرجاٶں تو معاف کرنا ، چاھے ملے نہ ملے خبر جھوٹے اشک بھاکر ، میرے جینے کی دعاٸیں اب نہ کر سنا ھے خود غرض ھوں میں ، تو یقیں کر چاھے نہ کر مجھے بھول کر تجھے سکون ملتا ھے ، تو تکلیفیں دے دے دعا ھے رب سے زندگی کی ، ھر خوشی وہ تجھے نصیب کردے مشتاق۔۔۔۔۔ Badal raha hai tu.....