اس شخص میں سچ ڈھونڈتے ہو کیا تو مذاق سمجھتے ہو زخم ہی تو ملتے ہیں محبت میں کیا تم انتظار سمجھتے ہو آج بھی جو ہو گمراہ پیار میں کیا تم جھوٹا کلام سمجھتے ہو صورت بنیاد ہی نہیں محبت کی کیا تم ایمان سمجھتے ہو کرتے ہے جو یہ ستاروں کی باتیں کیا تم خاک سمجھتے ہو ساتھ نہ چھوڑنے کا وعدہ کرتے کیا تم قبر کا مقام سمجھتے ہو وجہ تکمیل ہے جہاں کی زوال کی وجہ وہی کیا تم عقلِ خاک سمجھتے ہو کؔبیر چھوڑو پھر نیک و بد کا امتیاز کیا تم آسؤِ آنکھ سمجھتے ہو ن ©Kabeer Kumar Poem: Samjhte Ho By Poet: Kabeer Kumar