Nojoto: Largest Storytelling Platform

جون ایلیا کی غزل ( مصرعہ : تمہارا ھجر منالوں اگر ا

جون ایلیا کی غزل ( مصرعہ : تمہارا ھجر منالوں اگر اجازت ہو) پر باندھی ہوئی اپنی اک غزل

خزاں میں پھول کھلا لوں اگر اجازت ہو
میں  تم   کو   اپنا   بنالوں اگر اجازت ہو

سجا کے لب پہ ہنسی مصلحت سے پر یارو
میں   زخم   اپنے  چھپالوں ا گر اجازت ہو

یقین وعدوں کا کر کے اگر چہ جھوٹے سہی
میں  چند   خواب  سجالوں اگر اجازت ہو

گلے نہ کوئی فراق  و  وصال ہو جس میں
نیا      جہان     بسا لوں     اگر اجازت  ہو

خوشی  پہ  قید بہاروں  میں  اِمتیاز  اگر
میں اس میں غم ہی منالوں اگر اجازت ہو

©imtiyaz khan #desert  #jaunelia #جون_ایلیاء
جون ایلیا کی غزل ( مصرعہ : تمہارا ھجر منالوں اگر اجازت ہو) پر باندھی ہوئی اپنی اک غزل

خزاں میں پھول کھلا لوں اگر اجازت ہو
میں  تم   کو   اپنا   بنالوں اگر اجازت ہو

سجا کے لب پہ ہنسی مصلحت سے پر یارو
میں   زخم   اپنے  چھپالوں ا گر اجازت ہو

یقین وعدوں کا کر کے اگر چہ جھوٹے سہی
میں  چند   خواب  سجالوں اگر اجازت ہو

گلے نہ کوئی فراق  و  وصال ہو جس میں
نیا      جہان     بسا لوں     اگر اجازت  ہو

خوشی  پہ  قید بہاروں  میں  اِمتیاز  اگر
میں اس میں غم ہی منالوں اگر اجازت ہو

©imtiyaz khan #desert  #jaunelia #جون_ایلیاء