Nojoto: Largest Storytelling Platform

اک کچے راستے پہ گزر یاد آیا ہے تھا بیٹھنا جہاں، وہ

اک کچے راستے پہ گزر یاد آیا ہے
تھا بیٹھنا جہاں، وہ شجر یاد آیا ہے

اس شہرِ اجنبی کی بجھی ہوئی شام میں
مجھ کو ہر ایک سانس پہ گھر یاد آیا ہے

جب میں کسی دریچۂِ دل کے سپرد تھا
سو کس مقام پہ یہ سفر یاد آیا ہے

وہ شخص گر ملے کہیں تو کہنا ہے مجھے
ہاں میں وہی ہوں! تم کو اگر یاد آیا ہے؟

©Faheem Rahi Noorpuri
  #Walk

#Walk

153 Views