عمرِ رواں رک جا زرا ، دل میں ابھی آس ہے باقی دل تھم گیا تو کیا ہوا، آخری سانس ہے باقی برسوں رہے یہ رتجگے، اک شبِ یاس ہے باقی تیرے لیئے کاٹے تھے جو ، وہ بن واس ہے باقی تیرے بنا آنکھوں میں بھی، حسرت و یاس ہے باقی جو دل میں تھی تیرے ملن کی، وہ ابھی پیاس ہے باقی تربت پے تیرے بیٹھے ہوئے ہیں، یہ احساس ہے باقی عمرِ رواں رک جا زرا ، دل میں ابھی آس ہے باقی سیّد کاشف نواز دل میں ابھی آس ہے باقی۔۔ سیّد کاشف نواز۔۔ 08/05/2012 - 04:20 AM