جو اُسکا روپ ہے اکثر مجھے خوابوں میں ملتا ہے ۔۔۔۔ کے جھوٹا میں نہی ہوں بس،نظر سے ڈر بھی لگتا ہے ۔۔۔ کے رشتوں کی سیاست بھی بڑی ہی خوب ہوتی ہے۔۔۔ کے جھوٹا بھی لگے سچا،ہقیقت جھوٹ لگتا ہے۔۔۔ کوٸ کس کی کرے گا کیا،کسی نے کس کو دینا کیا۔۔۔ کہ ہر بندہ ہی مجرم ہے ، جرم بھی خوب کرتا ہے۔۔۔ خدا بندوں سے پوچھے گا، بتا تم نے کِیا تھا کیا۔۔۔ کبھی کس کو رولایا تھا، کہاں کس کو ستایا تھا۔۔۔ کہ آ پُہنچا ہے وہ دن بھی،زرا سا دور لگتا ہے۔۔۔ میں ہو مجرم سزا دے دو، مجھے بھی اب فنادےدو۔۔۔ کے جو رشتوں کی اُلفت کو ، بُھلا بیٹھا سبھی کُل سے۔۔۔ اُسے کرنا ہوالے تم ، کسی ایسے ہی قاتل کے ۔۔۔ جو کرتا ہے نہی کچھ بھی، قتل بھی خوب کرتا ہے ۔۔۔ قتل بھی خوب کرتا ہے ۔۔۔ نشٸ۔۔۔۔ #nashai.....