اپنے زلفوں کے گھنے سایے میں رہنے دے مجھ کو دل کو ہے جس چیز کی آرزو وہ کہنے دے مجھ کو وقت بدلہ ہے نہ بدلی ہے میری کی کوئی عادت جستجو میں تھا تیری اور آج بھی رہنے دے مجھ کو فاصلے نہ رکھ درمیان پاس اجا ذرا میرے ہم دم آنکھوں سے چھلکتا ہے جو جام پینے دے مجھ کو بزم میں رونق ہوتی ہے تو یاد آتی ہے تیری مسکان دلکش و دلنشیں صورت اک بار دیکھنے دے مجھ کو عشق کی داستان شروع کر تو دی ہے ہم نے لیکن رازی عشق کا فلسفہ زرا دیان سے پڑھنے دے مجھ کو رازی ©Aamir Mubarik #nojotourdu #nojotoshayari #zindagi #shayari #kashmirwrites #love