یہ دل تو ہے ہی دل لگانے کے لیے اکہ سنم چاہئے مسکرانے کے لیے تھک گیا ہوں خود سے باتیں کرتے کرتے اب تو آجا مجھسے بات کرنے کے لیے میں گم ہوں ،ہر دم اکہ آدا میں تیرے کبھی آیا ہی نہیں تو دل کو بہلانے کے لیے ہوں گمنام اپنے ہی جہاں میں کہیں تم ہی آؤ مجھے خوجنے کے لیے لوگ ہم پر ،ہستے کیوں ہے آج کل یہ راز ہی بس ،آ بتانے کے لیے یہ خیال کیا ،یہ ملال کس بات کا مٹادو اسے ، آؤ ملاقات کرنے کے لیے آمان خو چوکا ہے ان ہنگام گلیوں میں تم ہی آؤ یہاں جلوہ دکھانے کے لیے Be careful to yourself