کسی کو کھو کر پانے کی اجازت نہیں ملتی نہ کی جائے من سے اگر تو محبت نہیں ملتی اس عشق میں یار ہمارا بھی ہے معاملہ وہی جیسے کسی داغدار کافر کو ہدایت نہیں ملتی ایک جرم یہ میری آنکھیں بھی روز کرتی ہیں کیا کریں اسے نہ دیکھیں تو راحت نہیں ملتی میرا راستہ ہے میکدہ اور وہ کرے خدا خدا شرابی کی مومن سے کوئی عادت نہیں ملتی یہ سوچ کر اس پہ #آتش میں مر مٹا کہ مرنے سے پہلے تو کبھی جنت نہیں ملتی