Nojoto: Largest Storytelling Platform

ذہن کو دل سے تو اپنے ذرا جدا رکھنا بچھڑ کے مجھ سے

ذہن کو  دل سے تو اپنے ذرا جدا رکھنا
بچھڑ کے مجھ سے تو جینے کا حوصلہ رکھنا

میں خوشبوئوں کا  بہت احترام کرتا ہوں 
مجھے قریب بلا کے بھی فاصلہ رکھنا 

میں چھوڑ آیا ہوں ساحل پہ جلتی کشتی کو 
گزشتہ لمحوں سے تم بھی نہ رابطہ رکھنا
 
زہر کی طرح سے ہوتی ہے یاد ماضی کی
تو مختصر مری یادوں کا قافلہ رکھنا

میں بھولا صبح کا لو ٹونگا شام سے پہلے
کھلا ہوا مرے آنے کا راستہ رکھنا

عجب طرح کی یہ زد ہے۔۔۔ وہ مجھ سے کہتے ہیں
مرے قریب نہ آنا۔۔۔۔ نہ فاصلہ رکھنا

میں ڈوبنے سے ذرا قبل دیکھونگا تجھکو
کنارے دریا کے خود کو تو بس کھڑا رکھنا

کسی کا ہو بھی گیا وہ جو تیرا تھا کوثر
ذرا سنبھال کے اپنا  یہ تجربہ رکھنا

©Kausar Raza
  #ghazaliat