اثر باقی نہیں ہے اِن جعلی دعاؤں میں ثواب چھپ گئے ہیں سارے گناہوں میں اک تماشہ اور شور و غُل ہے چاروں سمت اپنی آواز سنائی نہیں دیتی اِن صداؤں میں لفظوں کے جال اور لہجوں کے ہیں تیر کچھ نہیں رکھا ان شاطر اداؤں میں عمر چند برس کی اور منصوبے صدیوں کے وقت کی زنجیر ہے تیرے دونوں پاؤں میں ستاروں کی انجمن اور خوابوں کا موسم ایک عکس چھپا ہے تصویر کی پناہوں میں شہر کے شہر جل کر ہوئے ہیں خاک اب آگ پہنچ چکی ہے ہر گاؤں میں شجر کاٹنے والوں کو بھی دھوپ سے گِلہ یاسر چلتے ہیں اب کَڑی دُھوپ کی تپتی چھاؤں میں ©Yasir Stars #yasir #viral #nojoto #Y2023 #poetry #urdu #hindi #diary #book