Nojoto: Largest Storytelling Platform

ايلن بی(صلاحد ين کی قبر کی طرف ): داخل

ايلن بی(صلاحد ين کی قبر کی طرف ):
داخل                        ہوا                   غرور                    سے                    فرنگی                     بیت المقدس                        میں
قہقہ                         لگاتے                    ٹھوکر              مارتا             ہوا               مردِ مجاہد              کی                قبر                      پر
صلاحدين!                                      دیکھ                                    ہم                                پھر                                    لوٹ                                    آئے
اب                             مسلمان                                       ہیں                                      بہت                                     ایمان                                 نہیں
تو               نے            کبھی         باہر            پھینکے       تھے               بیت المقدس         سے          صلیبی
آج               مسلمان           صلیبیوں                  کو                 یہ             شہر             پھر               دے                  آئے
تو            دیکھتا             جا             ہم            کیا            سے             کیا            کر            دے         گئے                        اِنہیں
جو                               یہ                              چند                              بچے                                  کچے                                   اہلِ ایماں                                 ہیں
دیکھ!                  عربی                        ہمارے                         ساتھ                عجمی               ہمارے                   ساتھ
اب                                           بتا!                                               کون                                   رہا                                  تمہارے                                       ساتھ

صلاحدین ( ایلن بی کو جواب):
مانا                      کہ                      میں                         زیرِ خاک                        ہوں                           اک                      زمانے                      سے
صلیبی           مٹ       گئے          مگر              میں          اب           بھی           ہوں            زمانے                 میں
عرب   و   عجم                    تمہارے                   ساتھ                       کھڑے                     ہیں                تو                            کیا
اک                              مردِ مسلمان                               کو                                 کافی                                     ہے                                       ذاتِ خدا
اب                       کے                      باہر                    پھینکے                   جائیں                       گے                صحیونی                تمام
مسیحیٰ                 کے            ہاتھوں             مرے                گئے              خطاکار            یہودی                تمام
ابھی                  جو                      دیکھتا                     ہوں                       مناظر                    دل                   دکتا               تو                     ہے
مگر                     اندر                  ہی             اندر                      وعدۂ خدا                پر            ایماں            پختہ         تو             ہے
جا!                                  چند                               پل                              کیلئے                              جی                            لے                            یہ                          زندگی
کہ                            پھر                           یہ                      زمیں                            تیری                           نہیں                       تیری                   نہیں
۔ کلام           راہی۔

©Kalaam rahi "Urdu Poem on Entry of Allen bey in Jerusalem & reply to him by Salahuddin ayubi"
ايلن بی(صلاحد ين کی قبر کی طرف ):
داخل                        ہوا                   غرور                    سے                    فرنگی                     بیت المقدس                        میں
قہقہ                         لگاتے                    ٹھوکر              مارتا             ہوا               مردِ مجاہد              کی                قبر                      پر
صلاحدين!                                      دیکھ                                    ہم                                پھر                                    لوٹ                                    آئے
اب                             مسلمان                                       ہیں                                      بہت                                     ایمان                                 نہیں
تو               نے            کبھی         باہر            پھینکے       تھے               بیت المقدس         سے          صلیبی
آج               مسلمان           صلیبیوں                  کو                 یہ             شہر             پھر               دے                  آئے
تو            دیکھتا             جا             ہم            کیا            سے             کیا            کر            دے         گئے                        اِنہیں
جو                               یہ                              چند                              بچے                                  کچے                                   اہلِ ایماں                                 ہیں
دیکھ!                  عربی                        ہمارے                         ساتھ                عجمی               ہمارے                   ساتھ
اب                                           بتا!                                               کون                                   رہا                                  تمہارے                                       ساتھ

صلاحدین ( ایلن بی کو جواب):
مانا                      کہ                      میں                         زیرِ خاک                        ہوں                           اک                      زمانے                      سے
صلیبی           مٹ       گئے          مگر              میں          اب           بھی           ہوں            زمانے                 میں
عرب   و   عجم                    تمہارے                   ساتھ                       کھڑے                     ہیں                تو                            کیا
اک                              مردِ مسلمان                               کو                                 کافی                                     ہے                                       ذاتِ خدا
اب                       کے                      باہر                    پھینکے                   جائیں                       گے                صحیونی                تمام
مسیحیٰ                 کے            ہاتھوں             مرے                گئے              خطاکار            یہودی                تمام
ابھی                  جو                      دیکھتا                     ہوں                       مناظر                    دل                   دکتا               تو                     ہے
مگر                     اندر                  ہی             اندر                      وعدۂ خدا                پر            ایماں            پختہ         تو             ہے
جا!                                  چند                               پل                              کیلئے                              جی                            لے                            یہ                          زندگی
کہ                            پھر                           یہ                      زمیں                            تیری                           نہیں                       تیری                   نہیں
۔ کلام           راہی۔

©Kalaam rahi "Urdu Poem on Entry of Allen bey in Jerusalem & reply to him by Salahuddin ayubi"
kalaamerahi5711

Kalaam rahi

Bronze Star
New Creator
streak icon1