شب بھر اڑتا رہا میں بھی اپنی دعا کے ساتھ اپنے اندر اترا تو لگا موجود ہوں خدا کے ساتھ فقط یہی کافی ہے کہ اپنا اصل چہرہ دیکھ لیں خدایا ائینہ بھی دیکھانا ہر ظالم کو سزا کے ساتھ یوں تو ہر ہاتھ ملانے والا ملا اپنے مطلب سے ایک ہم تھے کہ چلتے رہے بے غرض وفا کے ساتھ سب کچھ مل کر بھی گھڑی کی قید میں ہیں ہم گرتے ہیں مضبوط شجر بھی وقت کی ہوا کے ساتھ قاضیِ وقت کا فیصلہ ہے مجرم کو سنگسار کیا جائے پہلا پتھر وہ اٹھائے جو موجود نہ ہو خطا کے ساتھ زخم اتنے کے زخم ہی ہے ہر زخم کا مرہم کچھ نئے غم بھی دینا ہمیں دوا کے ساتھ یاسر خود سے مل کر بچھڑنا ایسا ہے جیسے ایک ساتھ چل رہا ہو دریا صحرا کے ساتھ ©Yasir Stars #viral #nojoto #poetry #yasir #y2023