Nojoto: Largest Storytelling Platform

Best Yasir Shayari, Status, Quotes, Stories

Find the Best Yasir Shayari, Status, Quotes from top creators only on Gokahani App. Also find trending photos & videos aboutyasmin mogahed quotes love attachment, love photography yass, yasin sharif in hindi, surah yasin in hindi, iqra and yasir,

  • 14 Followers
  • 76 Stories

Yasir Sardar

پہن کر غلامی کی زنجیریں کیا تم نے سرداری کی
خود کو بیچ کر اپنے آقاؤں کی خوب تابعداری کی

اے عرض وطن تیرے لیے لکھوں بھی تو کیا لکھوں
میرے محافظوں نے ہی میری دھرتی سے غداری کی

اپنی سرزمیں کو اجڑتا دیکھوں تو کیسے دیکھوں
 لہو دے کر میرے آباء نے اِس چمن کی آبیاری کی

 پروں  کو  کاٹ  کر  پھر  پنجروں  کو  کھولا  ہے 
 ‏آزادی  کے  نام  پر  کیا  خوب  تم نے فنکاری کی

 قانون  بِکا،   انصاف  بِکا،   جسم  بِکے،   ضمیر  بِکے
غیروں نے  سرِ  بازار  میرے اپنوں کی  خریداری کی

 زمینی  خداؤں  کے  سامنے  تن  جھکا  نہ  من
 ‏سر کٹتا ہے کٹ جائے یہ قیمت ہے خودداری کی

بدن چھلنی چھلنی ہے مگر سانسیں اب بھی باقی ہیں
عدل و انصاف ہے واحد دوا اس جان لیوا بیماری کی

©Yasir Stars #IndependenceDay #poetry #yasir #y2023

Yasir Sardar

#viral nojoto #Poetry #Yasir #Y2023

read more
شب بھر اڑتا رہا میں بھی اپنی دعا کے ساتھ
اپنے اندر اترا تو لگا موجود ہوں خدا کے ساتھ

فقط یہی کافی ہے کہ اپنا اصل چہرہ دیکھ لیں
خدایا ائینہ بھی دیکھانا ہر ظالم کو سزا کے ساتھ
 ‏
 یوں تو ہر ہاتھ ملانے والا ملا اپنے مطلب سے
 ‏ایک ہم تھے کہ چلتے رہے بے غرض وفا کے ساتھ
 ‏
 سب کچھ مل کر بھی گھڑی کی قید میں ہیں ہم
 ‏گرتے ہیں مضبوط شجر بھی وقت کی ہوا کے ساتھ
 ‏
قاضیِ وقت کا فیصلہ ہے مجرم کو سنگسار کیا جائے
پہلا پتھر وہ اٹھائے جو موجود نہ ہو خطا کے ساتھ

 زخم  اتنے  کے  زخم  ہی  ہے  ہر  زخم  کا  مرہم
 ‏کچھ  نئے  غم  بھی  دینا  ہمیں  دوا  کے  ساتھ
 ‏
 یاسر  خود  سے  مل کر  بچھڑنا  ایسا  ہے  جیسے
 ‏ایک  ساتھ  چل  رہا  ہو  دریا  صحرا  کے  ساتھ

©Yasir Stars #viral #nojoto #poetry #yasir #y2023

Yasir Sardar

سامنے  پھر کھڑی تھی  تھکن آرام کے بعد
تیرے شہر سے جا نہ سکے ہم قیام کے بعد

 تو بھی شامل ہے میرے اُن ہی دوستوں میں
 ‏جو  حال  پوچھتے ہیں رسماً سلام کے بعد
 ‏
 ملنا ہو تو  اترنا دل میں شام سے پہلے
 ‏میں پھر میں نہیں رہتا شام کے بعد

 ایک مدت سے خود کو جوڑنے میں ہوں مصروف
 خود کو بھی سمیٹنا ہوتا ہے مجھے کام کے بعد

 زمینی خداؤں کے سامنے دل جھکا نہ سر
 ‏سب کا احترام ہے لازم خدا کے احترام کے بعد
 ‏
 لمبی اڑان کے بعد بھی  ٹھکانہ ہے خاک
 سب کا یہی انجام  ہر انجام کے بعد
 ‏
 ہم اہلِ دل  مخاطب ہیں پتھروں سے یاسر
خاموشی بولتی ہے ہماری تمہارے کلام کے بعد

©Yasir Stars #yasir #poetry #viral #nojoto #y2023 #book #diary

Yasir Sardar

#Yasir #viral #Y2023 poetry #diary #Book

read more
تمام  عمر  کسی  مکان  میں  رہا  ہوں
کب  میں  اپنے  اصل   گھر   گیا  ہوں
  ‏
 تم نے رکھا تھا پلکوں کی دہلیز تک
 ‏اور  میں  دل  میں  اتر  گیا  ہوں
 ‏
 دشمنوں  سے  تو  شناسا  رہا  عمر  بھر
 ‏اے دوست تیری دوستی سے ڈر گیا ہوں
 ‏
 اداسی سایہ  بن  کر   ملی ہے مجھے
 ‏غم کی بارش سے  اور نکھر گیا ہوں

چہرے  پر  چہرہ  اوڑھے  ملنے  آیا  کوئی 
میں بھی کچھ دیر کے لیے سنور گیا ہوں

 ڑکوں پر ہیں سب چلتی پھرتی لاشیں
 ‏منظر   دیکھ   کر   ہی   مر   گیا   ہوں
 ‏
 خزاں کی پہنچ سے دور بہت دور یاسر
 ‏بہار  کے رنگ رنگ  میں  بکھر گیا ہوں

©Yasir Stars #yasir #Nojoto #viral #y2023 #poetry #diary #Book

Yasir Sardar

اثر باقی نہیں ہے اِن جعلی دعاؤں میں
ثواب چھپ گئے ہیں سارے گناہوں میں
 ‏
اک  تماشہ  اور شور و غُل ہے  چاروں  سمت
اپنی آواز سنائی نہیں دیتی اِن صداؤں میں

 لفظوں کے جال  اور  لہجوں  کے  ہیں  تیر
 ‏کچھ  نہیں  رکھا  ان  شاطر  اداؤں  میں
 ‏
 عمر چند برس کی اور منصوبے صدیوں کے
 ‏وقت کی  زنجیر  ہے تیرے دونوں پاؤں میں
 ‏
ستاروں کی انجمن اور خوابوں کا موسم
ایک عکس چھپا ہے تصویر کی پناہوں میں
 ‏
 شہر  کے  شہر  جل کر  ہوئے  ہیں  خاک
 اب  آگ  پہنچ  چکی  ہے  ہر  گاؤں میں

شجر کاٹنے والوں کو بھی دھوپ سے گِلہ یاسر
چلتے ہیں اب کَڑی دُھوپ کی تپتی چھاؤں میں

©Yasir Stars #yasir #viral #nojoto #Y2023
#poetry #urdu #hindi #diary #book

Yasir Sardar

مسکراہٹوں کے پردے میں جذبات نہیں کوئی
کڑی دھوپ کا سیاہ  دن  اور  رات نہیں کوئی

عمارتوں کا جنگل اور اس میں چیختی سڑکیں
شہر ہی شہر چاروں سمت مضافات نہیں کوئی

ظالم کو ہر ظلم کی سہولت مظلوم کے لئے بس دعا
حشر  میں  ہی  ہے ، زمین پر  مکافات  نہیں  کوئی

 لاکھوں کے درمیاں ہو کر بھی تنہا حضرتِ انساں
 ‏ہزاروں سے ملتے ہیں خود سے ملاقات نہیں کوئی

 خوشی  ہو  یا  غم  ہر احساس  ایک  سا  ہے
 ‏دھڑکتے پتھروں میں موجود خیالات نہیں کوئی

 شہرِ آسیب  کی سڑکوں پر چلتی پھرتی لاشیں
 ‏خود غرضی و انا کے بُت ہیں جذبات نہیں کوئی

 چہرے پر چہرہ اوڑھے رہتے ہیں سب اداکار یاسر
 ‏باتوں  کا  ہیر پھیر  اور  سچی  بات  نہیں  کوئی

©Yasir Stars #DarkCity #viral #Nojoto #Yasir #Y2023 #Poetry #urdu

Yasir Sardar

طویل دن میں رات کو بھی آنے دو 
جینے کے لیے نئے رنگ نئے بہانے دو

 انہی کے رنگوں سے ہے محفل کر رنگ
 ‏ سب اداکاروں کو اپنی بات سنانے دو
 ‏
 بہار خزاں کے رنگ یکساں ہی موجود
 ‏ ایک ساتھ چل رہے ہیں زمانے دو

 چہرہ ایک اور عکس ہیں بے شمار
 ‏ ہر کردار میں موجود افسانے دو
 ‏
 نئے رنگوں سے تخلیق ہوگئی اپنی دنیا
 ‏ مل بیٹھیں گے جب سرِ شام دیوانے دو
 ‏
 خوشی و غم کی دستک پلکوں کی دہلیز پر
 ‏ سب آوازوں کو  رفتہ رفتہ اندر آنے دو
 ‏
 خواہشات کی دوڑ میں وقت ہوتا ہے چوری
 ‏ ایک ساتھ ہاتھ آتے نہیں خزانے دو

 بعد از کہانی معلوم ہوا دنیا ہے بہری یاسر
 ‏سوچا کچھ اور بھی کہیں مگر جانے دو

©Yasir Stars #alone #yasir #poetry #Nojoto #viral #Y2023

Yasir Sardar

طویل دن میں رات کو بھی آنے دو
جینے کے لیے نئے رنگ نئے بہانے دو

 انہی کے رنگوں سے ہے محفل کا رنگ 
 ‏سب اداکاروں کو اپنی بات سنانے دو
 ‏
 بہار خزاں کے رنگ یکساں ہیں موجود
 ‏ایک ساتھ چل رہے ہیں زمانے دو

 چہرہ ایک اور عکس  بے شمار
 ‏ہر کردار میں موجود افسانے دو

 نئے رنگوں سے تخلیق ہو گی اپنی دنیا
مل بیٹھیں گے جب سرِ شام دیوانے دو

 سکونِ دل کی دستک ہے پلکوں کی دہلیز پر
 ‏ اس آواز کو مسلسل اندر آنے دو

خواہشات کی دوڑ میں وقت ہو جاتا ہے چوری
 ایک  ساتھ ہاتھ آتے نہیں خزانے دو
 ‏
بعد از کہانی معلوم ہوا دنیا ہے بہری یاسر
سوچا کچھ اور بھی کہیں، مگر جانے دو

©Yasir Stars #boat #Yasir #Nojoto #viral #poetry #Y2023

Yasir Sardar

ایک ہی پنجرے  میں قید وہ ہجرت سے ڈرتا رہا
انسان  جینے  کی  خواہش  میں   روز  مرتا  رہا
 ‏
 چہروں کے بازار میں  ہر چہرے  پر ہے نقاب
 ‏قافلے  رہ گئے پیچھے  سایہ ساتھ  چلتا رہا

ازیتِ زیست بھی کَٹتی ہے کسی شجر کی طرح
 سایہ  بانٹتا  رہا  عمر بھر  اور  خود  جلتا  رہا
 ‏
راس آئی نہ کبھی یہ جسم کے پنجرے کی قید
کوئی  خود  سے  مل  کر  ہر   بار   بچھڑتا  رہا
 ‏
 آئینے  دیتے  رہے  خبر  جسم  کی  عمر  بھر
 ‏دل   رہے  گردآلود   اور  چہرہ   سنورتا  رہا
 ‏
 سرد  ہوا  سے  منجمد  ہو  گئے  دھڑکتے  دل
 ‏یادوں کا  ایک دریا  آنکھوں سے  پگھلتا رہا
 ‏
اپنی فطرت الگ ہی رہی فطرتِ ہجوم سے یاسر
ستارے  بُجھ   گئے  سب  اور  چاند   جلتا  رہا

©Yasir Stars #boat #viral #Nojoto #Yasir #Y2023

Yasir Sardar

ظلم و جبر کی آگ سے میری سرزمین جل رہی ہے
 ہر  درد  کی  داستان  آنسوؤں  میں  پل  رہی  ہے

 ہر  وہ بڑا  جو  کر  رہا  ہے  چھوٹے  پر  ظلم
 ‏ ‏ہے بےخبر موت اُس کی جانب بھی چل رہی ہے
 ‏
جو   آج   بو   رہے   ہو   وہی   کاٹو   گے   کل 
 ‏پھر  نہ  کہنا  یہ  بلا  کیوں  نہ  ٹل  رہی  ہے
 ‏
 دولت واختیار اور تُو خود بھی چند برس کا مہمان
 ‏گھڑی کو دیکھ  گھڑی ہر گھڑی وقت بدل رہی ہے
 ‏
 جنہیں بنایا تھا بھروسے سے سرزمین کا نگہبان
 اُن ہی کی آگ سے میری بستی جل رہی ہے
 ‏
 عدالت جو بنی تھی میرے انصاف کے واسطے
 ‏ اُسی کے ظلم سے میری جان  نکل رہی ہے
 ‏
 بندوق جو بنی تھی میری حفاظت کے لیے یاسر
 ‏ اُس کی گولی اب مجھ ہی پر چل رہی ہے

©Yasir Stars #Yasir #nojoto2023 
#Nojoto #viral #Poetry #Y2023
loader
Home
Explore
Events
Notification
Profile